سوال
مفتی صاحب جی السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ سوال ہے کہ ایک بندے نے مجھے کہا تھا کہ آپ کہتے ہیں کہ حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم نور ہیں جو نور ہوتا ہے وہ تو خواہشات سے پاک ہوتا ہے جو نوری فرشتے ہیں وہ خواہشات سے پاک تھے تو پھر حضور پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کیسے نور ہو گئے انہوں نے تو شادی کی تھی ان میں خواہشات تھی اور جو نور ہوتا ہے وہ خواہشات سے پاک رہتا ہے اس بندے کو میں نے کہا تھا کہ حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے نور کے صدقے ساری کائنات بنی تھی اس کے بارے میں سوال کا جواب دے دیں جزاک اللہ
سائل۔حافظ محمد سجاد
الجواب بعون الملک الوھاب
نبی اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نور ہیں اس کا مطلب یہ ہے کہ اپ اپنی حقیقت کے اعتبار سے نور ہیں اور ظاہری جسم شریف اپ کا وہ بشر ہی ہے اور جو خواہشات کا تعلق ہے وہ شان بشریت سے ہے اور جو حقیقت ہے وہ نور ہے اور نور اور بشر ایک دوسرے کی ضدیں نہیں ہیں اپ دیکھیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں فرشتے انسانی شکل میں بھی آ جایا کرتے تھے۔
وحی لے کر اکثر حضرت دحیہ کلبی اور دیگر اصحاب میں سے کسی کی شکل میں فرشتہ اتا تھا اور پھر حضرت جبرائیل علیہ السلام کا حضور کی بارگاہ میں جا کر سوالات پوچھنا جسے حدیث جبرائیل کہتے ہیں وہ بھی انسانی شکل میں تھا۔
تو اس کا مطلب یہ تو نہیں ہے کہ جبرائیل اس وقت جبرائیل نہ رہے یعنی ایک فرشتہ بھی بشری شکل اختیار کر سکتا ہے تو جو فرشتوں سے بھی افضل نور ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات تو اپ کو اللہ تعالی نے لباس بشریت میں دنیا میں جلوہ افروز فرما دیا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم سوچیں کہ آپ پھر انسانوں کی طرح خواہشات یعنی کھانا پینا سونا ان چیزوں کی اپ کو ضرورت کیوں پیش ائی یہ جاہلانہ سوال ہے ۔
کتبہ
مفتی محمد زاہد محمود مدنی
رئیس دارالافتاء زاہدیہ رضویہ انٹرنیشنل
19/09/2024